٢ رَبِيع ٱلثَّانِي ١٤٤٦
06 اکتوبر, 2024
٢ رَبِيع ٱلثَّانِي ١٤٤٦
06 اکتوبر, 2024

اخبار الجامعہ (نوٹس بورڈ)

اہم نکات

تعارف جامعہ

مرکز علوم نبویہ ﷺجامعہ اشرفیہ جامعہ اشرفیہ پشاور ۔پشاور کا قدیم ترین دینی تعلیمی ادارہ ہے جو کہ قیام پاکستان سے قبل اندرون شہر بجوڑی گیٹ میں قائم تھا جس میں ہزاروں تشنگاہ علم سیراب ہوتے رہے ۔پاکستان بننے کے بعد حکیم الامت حضرت مولاناشاہ اشرف علی رتھانوی ؒ کے خلیفہ مجاز شیخ الاسلام حضرت مولانا عبدالودود قریشی ؑ نے 5اپریل 1953ءکو دوبارہ احیاءفرمایا ۔ یہ ادارہ پشاور میں حکیم الامت حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی ؒ کے حکم وارشاد اور مشورہ سے قائم کیا گیا ۔ شیخ الاسلام حضرت مولانا عبدالودود قریشی ؒ اور عالم ربانی شیخ القرآن والحدیث حضرت مولانااشرف علی قریشی ؒ کا خلوص سے لگایاہوا یہ پود اآج ایک تنا آور درخت اور ایک عظیم دینی درسگاہ کی شکل اختیار کر چکا ہے جس میں اس وقت سینکڑوں طلباءقرآن کریم اور احادیث نبویہ ﷺ اور دیگر دینی علوم حاصل کرہے ہیں ۔

بانی جامعہ

حضرت مولانا اشرف علی قریشی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا اشرف علی قریشی ؒ 3اپریل 1950کو محلہ محمد داد علاقہ ڈبگری میں پیدا ہوئے۔ موصوف کے والد حضرت مولانا عبدالودود قریشی رحمۃ اللہ علیہ جو حکیم الامت حضر ت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃاللہ علیہ کے خادم خاص تھے نے اپنے برخوردار کا نام اپنے مرشد اور شیخ کے نام کی نسبت سے اشرف علی رکھا۔ موصوف قریباًاکیس سال اسلامی احکام و قوانین اور مسائل پر ریسرچ اور تحقیق کرتے رہے۔موصوف معروف دینی درسگاہ دارالعلوم جامعہ اشرفیہ پشاور کے استاذ الحدیث اور مہتمم رہے۔ موصوف ادارہ تبلیغ اسلامی کے امیر رہے۔ جو کہ اتحاد بین المسلمین اخوت و مساوات آشتی محبت اور معاشرے میں میں بڑتی ہوئی بے راہ روی سماجی برائیوں منشیات ہروئن وغیرہ اور معاشرے میں صلح و صفائی اور نفاق ونفرت کدورت اور ایک دوسرے کی تحقیر و تذلیل وغیرہ کے سد باب کیلئے ہمہ وقت تبلیغی اور اصلاحی کام کر رہے ہیں۔موصوف کے زیر ادارت ممتاز دینی علمی و تبلیغی اور ادبی رسالہ ماہنامہ >اشرف< شائع ہوتا رہا ہے۔
موصوف کی زیر نگرانی تبلیغ اسلام اور شریعت مطہرہ کے احکام اور مسائل کی اشاعت کے لئے دو ادارے موتمر المصفین اور الاشرف پبلی کیشنز خدمت دین میں مصروف ہیں- اور موصوف اسلام کی بالا دستی اور اسلام کے عملی نفاذ کیلئے کئی بار ملک کے مختلف جیلوں میں قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کر چکے ہیں۔ موصوف اسلامی نظریاتی کونسل اور وفاقی شرعی عدالت کے مشیر برائے فقہی امور اور مرکزی روئیت ہلال کمیٹی کے رکن رہے۔ موصوف کی اسلامی ریسرچ اور تحقیق پر تصنیف کردہ کتب کے کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔
(۱) ارکان اسلام (۲) مناسک حج (۳) کتاب الحج (عربی) (۴) تعلیمات اسلام (۵) کتاب الداعاء (۶) اسلام نظام ذکوٰۃ (۷) مسائل نماز (۸) ماہ صیام (۹) اسوہ حسنہ (پشتو) (۰۱) سیرت وسوانح (۱۱) غیبت۔(۲۱) راہ نجات (۳۱) سفر نامہ حجاز (۴۱) ہیروئن ایک عالمگیر وباء (۵۱) انسانیت پر ہروئن کی تباہ کن اثرات (۶۱) تاریخ اسلام پر ایک نظر (۷۱) سکریٹ نوشی کا شرعی جائزہ۔

مولانا ارشد علی قریشی مہتمم جامعہ کا پیغام

الحمد للّٰہ جامعہ اشرفیہ پشاور پاکستان کی تعلیمی ویب سائیٹ کا باقاعدہ آغاز ہورہا ہے۔
اللہ تعالی اسے نافع اور رُشدُوہدایت کا ذریعہ بنائے
جناب رسول اللہ ﷺ کی جب بعثت ہوئی تو آپ ﷺ نے اس کے اعلان اور دعوتِ اسلام کے لئے خاص طور پر صفا کی چوٹی کا انتخاب فرمایا۔ آپ ﷺ کا یہ انتخاب محض اتفاق نہیں تھا بلکہ آپ ﷺ نے اہلِ مکہ کے اُسی پلیٹ فارم کو استعمال کیا جو ان کے ہاں رائج اور مؤثر تھا۔ اہلِ مکہ کا رواج تھا کہ انہیں جب بھی کسی نہایت اہم بات کی خبر دینی ہوتی تو صفا کی چوٹی پر چڑھ کر آواز لگاتے۔ صفا کی چوٹی پر ہونے والا اعلان اس بات کی علامت ہوتا تھا کہ کوئی اہم بات پیش آئی ہے جس کی خبر دینا مقصود ہے۔ تمام اہلِ مکہ اہتمام کے ساتھ جمع ہوتے اور ہمہ تن گوش اعلان سنتے۔ گویا اہلِ مکّہ کے ہاں اخبار و واقعات اور افکار و خیالات کے ابلاغ کا یہ سب سے اہم، مؤثر، تیز اور سہل ذریعہ تھا۔
رسالتمآب ﷺ نے اپنے دور کے اس ذریعۂ ابلاغ کو کفار و مشرکین کا پلیٹ فارم قرار دے کر ترک نہیں فرمایا بلکہ اسی پلیٹ فارم کو استعمال میں لاتے ہوئے اسے دعوتِ دین کا ذریعہ بنایا۔ وہی پلیٹ فارم جس سے کفارِ مکہ شرک کی تبلیغ کرتے تھے، رسالتمآب ﷺ نے اسی پلیٹ فارم سے صدائے توحید بلند کی، جس پلیٹ فارم پر جنگ و جدل کے منصوبے بنائے جاتے تھے، رسالتمآب ﷺ نے اسی پلیٹ فارم پر ندائے امن لگائی۔ اس پلیٹ فارم کی اہمیت اور سرعت کے سبب یہ نداء مہینوں اور سالوں کی بجائے ہفتوں میں ہی مکہ کے ہر فرد اور گھر تک پہنچ چکی تھی۔ پھر تاریخ نے وہ منظر بھی دیکھا جب اس آواز پر لبیک کہنے والے فوج در فوج امڈ آئے۔ تصور کریں کہ رسول اللہ ﷺ اس پلیٹ فارم کو مشرکین کا مخصوص پلیٹ فارم قرار دے کر ترک فرما دیتے تو کیا آپ کی دعوت اس قدر جلد مکہ اور اس کے مضافات میں پہنچ پاتی؟

جدید ذرائع ابلاغ نے اگرچہ ثقافتوں پر گہرا اثر ڈالا ہے اور ان کی ایجاد نے سماجی تعلقات اور اظہارِ جذبات کے نفیس اور شائستہ طریقوں کو فراموش کر دیا ہے تاہم ان ترقی یافتہ ذرائع و وسائل کی اہمیت تسلیم شدہ ہے، جس سے کوئی بھی سلیم العقل شخص انکار نہیں کر سکتا۔ دورِ حاضر میں ریاستی عہدیداروں سے لے کر عام آدمی، حتیٰ کہ کسان، مزدور اور ریڑھی بان تک ہر شخص ان ذرائع ابلاغ سے جڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریاستی و حکومتی پالیسیوں کا اعلان کرنا ہو یا کسی کے لیے جذبات کا اظہار مقصود ہو، ان وسائل اور ذرائع کو بروئے کار لایا جاتا ہے۔ دعوتی نقطہ نظر سے بھی یہ آلات و وسائل نہایت اہمیت کے حامل ہیں اور دورِ حاضر میں اس مقصد کے لیے بڑے پیمانہ پر ان کا استعمال ہو بھی رہا ہے۔ اسی لئے عصرِ حاضر کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کا زمانہ کہا جاتا ہے۔
اسلامی تعلیمات کے فروغ اور تعلیم و تبلیغ کے لیے جدید ذرائع ابلاغ کے استعمال کے حوالے سے جامعہ اشرفیہ کی یہ ایک ادنٰی سی کاوش ہے۔ اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ شرف قبولیت سے نوازیں-

مرکز(مین کیمپس)

مرکز علوم نبویہ ﷺجامعہ اشرفیہ جامعہ اشرفیہ پشاور ۔پشاور کا قدیم ترین دینی تعلیمی ادارہ ہے جو کہ قیام پاکستان سے قبل اندرون شہر بجوڑی گیٹ میں قائم تھا جس میں ہزاروں تشنگاہ علم سیراب ہوتے رہے ۔پاکستان بننے کے بعد حکیم الامت حضرت مولاناشاہ اشرف علی رتھانوی ؒ کے خلیفہ مجاز شیخ الاسلام حضرت مولانا عبدالودود قریشی ؑ نے 5اپریل 1953ءکو دوبارہ احیاءفرمایا ۔ یہ ادارہ پشاور میں حکیم الامت حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی ؒ کے حکم وارشاد اور مشورہ سے قائم کیا گیا ۔ شیخ الاسلام حضرت مولانا عبدالودود قریشی ؒ اور عالم ربانی شیخ القرآن والحدیث حضرت مولانااشرف علی قریشی ؒ کا خلوص سے لگایاہوا یہ پود اآج ایک تنا آور درخت اور ایک عظیم دینی درسگاہ کی شکل اختیار کر چکا ہے جس میں اس وقت سینکڑوں طلباءقرآن کریم اور احادیث نبویہ ﷺ اور دیگر دینی علوم حاصل کرہے ہیں ۔
WhatsApp Image 2023-02-02 at 3.30.53 PM

دارالقرآن جامعہ اشرفیہ

دارالعلوم جامعہ اشرفیہ کے نئے منصوبے کے تحت اشرفیہ کالونی عید گاہ روڈ پر طلباء کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے وسیع و عریض رقبے پر تین منزلہ خوبصورت عمارت اور دیگر بلڈنگز بنائی گئی ہے جس میں قرآن و حدیث کی درس گاہیں و کلاس رومز ،اشرفیہ لائیبر یری،الاشرف پبلیکیشنز کے دفاتر اور طلباء کی اقامت کے لیے رہائشی گاہیں تعمیر کی گئی ہیں ۔نیز اس احاطہ بانی جامعہ حضرت مولانا اشرف علی قریشی رحمہ اللہ علیہ کی آخری آرام گاہ بھی ہے

جامعہ اشرفیہ جی ٹی روڈ کیمپس

جامعہ اشرفیہ جی ٹی روڈ کیمپس دارالعلوم جامعہ اشرفیہ کے زیر اہتمام تشنگان علوم نبویہﷺ یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفالت تعلیم و تربیت اور رہائش کے لیے خصوصی اور علیحدہ شعبہ قائم کیا جارہا ہے جس میں ان بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم(دنیاوی تعلیم) اور ہنر سکھانے کا بھی بندوبست کیا جائے گا اس نیک مقصد کے لیے پشاور کے قریب تقریبا 62کنال زمین خریدی گئی ہے جس پر توکلاً علی اللہ تعمیراتی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

شعبہ جات

اہداف

جامع مسجد
مدرسہ
مدرسہ البنات
یتیم خانہ
سکول/کالج
شفاء خانہ
ہنرگاہ
ماہنامہ اشرف
ادارہ تبلیغ اسلامی

عطیات

جامعہ گیلری